چندریان 3 کے چاند پر اترنے سے روس، امریکا اور چین کے بعد بھارت چاند پر اترنے والا چوتھا ملک بن گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دو ناکامیوں کے بعد بھارت کا تیسرا خلائی مشن چاند پر اترنے میں کامیاب ہوگیا۔ بھارت کے چندریان 3 چاند کے سفر پر 14 جولائی کو روانہ ہوا تھا۔
چاند پر لینڈنگ کے مناظر کو دیکھنے اور ادارے کی حوصلہ افزائی کے لیے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ سب نے تالیاں بجا کر جشن منایا اور خلائی ادارے ’’اسرو‘‘ کی ٹیم کو مبارک باد دی۔
علاوہ ازیں ملک بھر میں یہ تاریخی مناظر اسرو کی ویب سائٹ سے براہ راست نشر کیے گئے۔ اسکولوں، میدانوں اور بازاروں میں اسکرینیں لگا کر ہزاروں لوگوں نے چاند پر اترنے کے ناقابل فراموش مناظر دیکھے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت جنوبی افریقا میں جاری برکس سربراہی اجلاس میں شریک ہیں لیکن وہ آن لائن تقریب میں شامل ہوئے اور خلائی مشن کے چاند پر اترنے کے مناظر دیکھے۔
یاد رہے کہ چالیس روز قبل اس خلائی مشن نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا سے پرواز بھری تھی جو تین بڑے اجزاء لینڈر، ایک روؤر، اور ایک پروپلشن ماڈل پر مشتمل تھا۔
جس نے فضا میں موجود چندریان-2 سے آربیٹر کا استعمال کرتے ہوئے چاند پر لینڈنگ میں مدد کی۔
خلائی مشن کا مون لینڈر ’’وکرم‘‘ مارک 3 ہیوی لفٹ لانچ وہیکل کے ذریعے چاند پر اترا جسے باہوبلی راکٹ کہا جاتا ہے۔
اس کے بعد اس نے لینڈر روور پرگیان کو چھوڑا جو چاند کی سطح پر چاند کے ایک دن ( دنیا کے 14 دن) تک گھومے گا۔
خلائی مشن کی روانگی سے قبل بھارتی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مون کرافٹ ‘وکرم’ چاند کے جنوبی قطب میں اترے گا، جہاں پانی کے مالیکیولز پائے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ 2008 میں بھارت کے پہلے چاند مشن کے دوران کی گئی اس دریافت نے دنیا کو چونکا دیا تھا۔
بھارت کا دوسرا قمری مشن چندریان-2 چار سال قبل 2013 میں ناکام ہوگیا تھا جس کے بعد نئے خلائی مشن میں کئی نئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ چندریان-2 سے قبل چدریان-1 کو بھی دعوؤں کے برعکس کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی۔
خلائی مشن کے چادن پر اترنے کے کامیاب تجربے کے بعد بھارتی ادارے ISRO کا اگلا منصوبہ سورج کے مطالعے کے لیے انسانی خلائی پرواز کا تجربہ کرنا ہے جس کے لیے زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں۔