چین کی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ثالثی کی پیشکش

CHINESE PRESIDENT XI JIN PING

چین نے اسرائیل اور فلسطین درمیان امن مذاکرات میں ثالثی یا سہولت کاری کا کردار ادا کرنے کی پیشکش ہے تاکہ برسوں سے جاری کشیدگی کا خاتمہ کرکے خطے میں امن کی قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تقریباً ایک دہائی کے بعد دوبارہ امن مذاکرات شروع کرنے میں مدد کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی کے درمیان امن مذاکرات 2014 سے تعطل کا شکار ہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا

چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے اسرائیلی اور فلسطینی ہم منصبوں سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ ان کا ملک امن مذاکرات میں ثالث یا سہولت کاری فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس موقع پر اسرائیلی اور فلسطینی وزرائے خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب کی پیشکش کا خیر مقدم کیا۔

اسرائیلی جارحیت دنیا کے امن کیلئے خطرہ، اقوام متحدہ انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے

ٹیلی فونک گفتگو میں اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے چین کی ثالثی میں مذاکرات کی بحالی کو حوصلہ افزا قرار دیا جب کہ فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ چین کی ثالثی میں جلد از جلد مذاکرات کی بحالی کی حمایت کرتے ہیں۔

چینی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ کن کینگ نے ٹیلی فونک گفتگو میں اپنے ہم منصبوں پر امن مذاکرات کے لیے “دو ریاستی حل” کے نفاذ پر زور دیا جس کے لیے خود چین پر سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کا دباؤ ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان معاہدہ،اسرائیل 6 ماہ تک نئی آبادکاری کی منظوری نہیں‌دے گا

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہی چین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں ثالثی کا کردار ادا کرکے سفارت کاری کا ایک سنگ میل عبور کیا جس سے امریکا کا مشرق وسطیٰ میں اثر و رسوخ کم ہوا۔

اسی طرح چین اسرائیل اور فلسطین تنازع ختم کروانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو مشرق وسطیٰ میں چین کا اثر و رسوخ مزید مضبوط ہوجائے گا اور اس کے سخت حریف امریکا کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔

سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *