نیوزی لینڈ کی مسجد میں فائرنگ سے 49 افراد جاں بحق، حملہ آور گرفتار

New Zealand shooting MANY killed

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد اننچاس ہوگئی ۔ حملہ آور کی فائرنگ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ۔پولیس نے مساجد پر حملے اور منصوبہ بندی کے الزام میں خاتون سمیت چار افراد کو گرفتار کر لیا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے تصدیق کی ہے کہ ایک گرفتار شخص آسٹریلوی نژاد ہے۔ ملزمان نے گاڑیوں کے ساتھ دھماکہ خیز مواد بھی نصب کررکھا تھا جسے ناکارہ بنا دیا گیا۔

ںیوزی لینڈ کا شہر کرائسٹ چرچ فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھا ۔ گاڑیوں میں آئے مسلح افراد نے نماز جمعہ کے موقع پر دو مساجد پر فائرنگ کر دی.
حملہ آوروں نے مسجد النور اور لِین وڈ میں نمازیوں کو نشانہ بنایا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مسلح شخص مسجد النور میں داخل ہوا ۔
نمازیوں پر خود کار ہتھیار سے گولیاں برسا دیں ۔ فائرنگ کے واقعے کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم مسجد کے قریب ہی تھی ۔کھلاڑیوں نے بھاگ کر اپنی جان بچائی ۔
واقعے کے فوری بعد پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا ۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے فوجی جیکٹ پہن رکھی تھی ، اور وہ اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا ۔

نیوزی لینڈ پولیس کمشنر مائیک بش کہتے ہیں واقعے میں اور افراد بھی ملوث ہو سکتے ہیں ۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے واقعہ کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دے دیا۔ جسینڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ ہے ۔ اس حملے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔ دھماکہ خیز مواد حملہ آوروں کی گاڑیوں میں نصب تھا ۔ جسے ناکارہ بنا دیا گیا ۔ چار گرفتاریاں ہوئی ہیں ۔ ایک حملہ آور نے بتایا ہے کہ وہ آسٹریلوی نژاد ہے.

واقعے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ شہر کی دیگر مساجد بھی خالی کرالی گئیں۔ مساجد کے قریب واقع اسکولوں میں لاک ڈاون کیا گیا جو تین گھنٹے بعد ختم کردیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *