انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج جواد عباس نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست بھی خارج کردی۔
کہانی ختم ہوچکی، عمران خان کے سلیکٹرز گھر چلے گئے، مسلم لیگ ن الیکشن جیتے گی، مریم نواز
انسداددہشتگردی عدالت نےبھی عمران خان کو ڈیڑھ بجے تک پیش ہونے کی مہلت دی تھی لیکن وہ مقررہ وقت پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ان کی ضمانت خارج کردی۔
آئی ایم ایف کے مطالبات منظور، حکومت نے عوام پر ٹیکسوں کا نیا بوجھ ڈال دیا
عدالت کا کہنا ہےکہ ایک بلٹ انجری پر کسی ملزم کو اتنی رعایت نہیں دی جاسکتی ہے، اگر اتنی رعایت دی گئی تو یہ تمام ملزمان کے لیے ہوگی اور عدالت ایسی کوئی نظیر قائم کرنا نہیں چاہتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں عمران خان عبوری ضمانت پر تھے اور عدالت نے آج تک حاضری کے لیے عمران خان کو مہلت دے رکھی تھی۔
ماہرین کی رائے
سپریم کورٹ بار کے صد عابد زبیری کا کہنا ہے کہ یہ سب نے دیکھا کہ عمران خان پر حملہ ہوا اور وہ زخمی ہوئے تو عدالت اگر ان کی زخمی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخ دے دیتی تو اس میں کچھ غیرقانونی نہیں تھا۔ عمران خان اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرسکتے ہیں اور وہ حفاظتی ضمانت لے کر کہیں بھی پیش ہوسکتے ہیں۔ ان کے پاس قانونی آپشن موجود ہیں کہ وہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے حفاظتی ضمانت لیں اور فیصلے کو چیلنج کریں-