کراچی کے میئر کے لئے کوئی بھی جماعت 124 کا گولڈن نمبر حاصل نہ کرسکی۔ پیپلزپارٹی ترانوے سیٹوں کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ جماعت اسلامی نے چھیاسی جبکہ تحریک انصاف نے چالیس نشستیں جیتیں۔
کراچی کے میئر کی نشست کون سنبھالے گا؟؟ فیصلہ نہ ہوسکا۔۔ بلدیاتی انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت میئر کی سیٹ کے لیے واضح اکثریت حاصل نہ کرسکی۔ پیپلزپارٹی پہلے، جماعت اسلامی دوسرے اور تحریک انصاف تیسرے نمبر پر رہی۔
کراچی کے میئر کے لئے کوئی بھی جماعت 124 کا گولڈن نمبر حاصل نہ کرسکی
نتائج کے مطابق کراچی میں پیپلزپارٹی نے ترانوے یوسیز میں میدان مار لیا۔ جماعت اسلامی چھیاسی نشستیں حاصل کرسکی۔ جبکہ تحریک انصاف صرف چالیس یوسیز میں کامیابی سمیٹ سکی۔ مسلم لیگ ن نے سات، جے یو آئی کے تین اور ٹی ایل پی کے دو امیدوار کامیاب ہوئے۔ تین نشستوں پر آزاد امیدواروں نے فتح کا جھنڈا گاڑا۔ گیارہ نشستوں پر امیدواروں کی وفات کے باعث الیکشن نہیں ہوئے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کے اضلاع سمیت کراچی کے بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کردیا
نتائج کے مطابق ترانوے نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہنے والی جماعت پیپلزپارٹی کو اپنا میئر بنانے کے لیے مزید اکتیس نشستیں درکار ہیں۔ جس کے لیے انہیں جماعت اسلامی یا تحریک انصاف میں سے کسی ایک ساتھ اتحاد کرنا ہوگا۔ دوسری جانب جماعت اسلامی کو اپنا میئر لانے کے لیے مزید اڑتیس یوسیز کی حمایت درکار ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کی حکومت چھوڑنے کی دھمکی
جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی نشستیں اکھٹی کی جائیں تو وہ ایک سو چھبیس بنتی ہیں۔ اس طرح وہ باآسانی اپنا میئر لاسکتی ہیں۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کا دروازہ کھلا رکھنے کا کہا ہے۔