تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیرآباد واقعے میں وہ لوگ ملوث ہیں جنہیں ہم اپنا اور ملک کا محافظ سمجھتے ہیں- ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ بہت طاقتور ہیں۔
عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رجیم چینج کے بعد نامور ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کیا گیا- مجھے معلوم ہے رجیم چینج میں کون کون شامل ہے- عوام اس تبدیلی کے بعد پہلی بار سڑکوں پر آئے جبکہ رجیم چینج کے ماسٹر مائنڈ کو معلوم نہیں تھا قوم سڑکوں پر نکل آئیں گے۔
توانائی بچت پلان، حکومت کا ملک بھر میں مارکیٹیں ساڑھے 8 اور شادی ہالز 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ
اُن کا کہنا تھا کہ مجھے راستے سے ہٹانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا- ضمنی الیکشن میں جیت کے بعد مجھے قتل کرنے کا پلان تھا اور واقعے کو سلمان تاثیر کی طرح رنگ دینے کا منصوبہ بنایا گیا، اس بات کی اطلاع ہماری ایجنسیز کے کچھ لوگوں نے مجھے پہلے دے دی تھی۔اسلیے میں نے جلسوں میں اس کا انکشاف کیا-
پی ٹی آئی ارکین اسمبلی کے استعفوں کا معاملہ جوں کا توں ، ڈیڈلاک برقرار
عمران خان نے کہا کہ ’میں وزیرآباد واقعے پر بننے والی جے آئی ٹی کی فیکٹ فائنٹنگ رکھنا چاہتا ہوں، وزیرآباد میں نوید نے پستول سے ریپڈ فائر کیے، میں نے پستول سے فائرنگ کی ہے اس لیے جانتا ہوں کہ کیا ہوا اور فائرنگ ایک ساتھ اتنی گولیاں ایسے کوئی نہیں چلا سکتا، ملزم نوید ماہر اور تربیت یافتہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر آباد میں دو قسم کا اسلحہ چلنے کی آوازیں آئیں، میں نے بتایا تھا کہ سامنے سے بھی گولیاں چلائی گئی ہیں، اگر ملزم نوید اکیلے کا نہ کہتا تو سارے گینگ کا پتہ چل جاتا-
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے غلط بیان منسوب کیا گیا، اعلامیہ
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں اپنے اوپر فائرنگ کی ایف آئی آر درج نہیں کرواسکا، پنجاب میں ہماری حکومت ہونے کے باوجود ماتحت پولیس افسر (ڈی پی او گوجرانوالہ) عدالت میں پیش نہ ہوا جبکہ سی ٹی ڈی افسر نے بھی شامل تفتیش ہونے اور عدالت کے سامنے آنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ وزیرآباد کے مقام پر مختلف ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جبکہ ہمارے سیکیورٹی گارڈز نے ایک گولی بھی نہیں چلائی جس کا فرانزک بھی کرایا گیا، جے آئی ٹی نے ملزم نوید کے کال ڈیٹا ریکارڈ کے لیے وفاقی ادارے سے رابطہ کیا تو انہوں نے معلومات کی فراہمی سے صاف انکار کردیا۔
عمران خان جمہوری رویہ اپنائیںاور اسمبلی میں آئیں، بلاول بھٹو
عمران خان نے مزید کہا کہ ’مجھے لیاقت علی خان کی طرح قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جو ہمارے کارکن معظم کیوجہ سے ناکام ہوا، مجھے معلوم ہے وزیرآباد واقعے میں کون لوگ ملوث ہیں اور میں اُس وقت اداروں یا ملوث لوگوں کے نام بتاؤں گا جب جے آئی ٹی ان افسران کو بلائے گی‘۔
آئی ایم ایف کے نہ آنے کی صورت میں پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جائے گا، سابق وزیر خزانہ
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں قوم کے سامنے چند سوالات رکھنا چاہتا ہوں کہ جب میں سابق وزیراعظم اور پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کا سربراہ ہونے اور صوبے میں اپنی حکومت کے باوجود ایف آئی آر درج نہ کرواسکا تو قوم سوچ لے، جے آئی ٹی کی معلومات ہمارے مخالف اینکر کو کیوں دی گئیں، کیوں ایف آئی آر کٹنے نہیں دی گئی، اس کے پیچھے پنجاب حکومت نہیں کوئی اور تھا جسے میں اچھی طرح سے جانتا ہوں‘۔
جنرل باجوہ نے ڈبل گیم کھیلی، ایکسٹینشن دینا بڑی غلطی تھی، عمران خان کا اعتراف
عمران خان نے مزید کہا کہ وزیرآباد واقعے میں نواز، شہباز اور زرداری سے طاقتور لوگ شامل ہیں، بہت افسوس کے ساتھ کہتا ہوں یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم اپنے ملک اور قوم کا محافظ سمجھتے ہیں، ان کی وجہ سے ہی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور نہ ہی شفاف تفتیش ہوسکی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہمارے ملک کے محافظ اس سازش میں کیسے شامل ہوگئے، کیا انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں ہے؟۔