سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں 438 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، جواب میں کیوی ٹیم نے دن کے اختتام پر بغیر کسی نقصان 165 رنز بنا لیے۔
دوسرا روز
مہمان ٹیم کے اوپنرز بلے بازوں نے شاندار آغاز کیا۔ ٹام لیتھم 78 اور ڈیون کونوے 82 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔ قومی ٹیم کی جانب سے فاسٹ اور اسپن بولرز نے وکٹ لینے کی کوشش کی تاہم کامیابی نہیں مل سکی۔
کراچی ٹیسٹ، پاکستان کے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے دن کے اختتام پر 5 وکٹوں کے نقصان پر 317 رنز
اس سے پہلے پاکستان نے 317 رنز پانچ وکٹوں کے نقصان پر بقیہ اننگز کا آغاز کیا لیکن کپتان بابراعظم دوسرے روز پہلے اوور کی چوتھی گیند پر ٹم ساوتھی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 161 رنز کی اننگز کھیلی۔
بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد نعمان علی نے آغا سلمان کے ساتھ مل کر 54 رنز کی شراکت قائم کی۔ تاہم، نعمان علی کی وکٹ گرنے کے بعد کوئی کھلاڑی وکٹ پر ساتھ نہ دے سکا۔
آغا سلمان نے اپنے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی اور 103 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کیوی کپتان ٹم ساوتھی نے تین کھلاڑیوں کا شکار کیا جبکہ اش سودھی، اعجاز پٹیل اور مائیکل بریسویل نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ فاسٹ بولر نیل واگنر ایک ہی وکٹ لے سکے۔
پہلا روز
قومی ٹیم نے ٹیسٹ کے پہلے روز ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو اس کی تین وکٹیں 48 کے اسکور پر گرگئیں جب کہ چوتھی وکٹ 110 رنز پر گری جس کے بعد کپتان بابراعظم اور سرفراز احمد نے ٹیم کو سہارا دیا۔
دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ کی شراکت میں 196 رنز بنائے گئے، کھیل کے آخری اوورز میں سرفراز احمد 86 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اس سے قبل، اوپنر بلے باز عبداللہ شفیق 7 رنز، شان مسعود 3 رنز، امام الحق 24 رنز اور سعود شکیل 22 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی رونمائی
قومی ٹیم میں وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد اور فاسٹ بولر میر حمزہ کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ بلے باز امام الحق کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
سرفراز احمد نے تقریباً 4 سال قبل 2019 میں بحیثیت کپتان جنوبی افریقا کے خلاف جوہانسبرگ میں ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ سرفراز احمد ہوم گراؤنڈ پر اپنا میچ کھیل رہے ہیں۔ فاسٹ بولر میر حمزہ نے آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ 2018 میں کھیلا تھا۔