ریکوڈک منصوبے کا حتمی معاہدہ طے پاگیا- بلوچستان حکومت کے مطابق معاہدے پر وفاق، بلوچستان حکومت اور بیرک گولڈ کے نمائندے نے دستخط کیے۔
ریکوڈک منصوبے میں مجموعی طور پر آٹھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوگی۔ صوبائی حکومت کے مطابق ریکوڈک کا تاریخی منصوبہ لندن میں طے پا گیا-
ریکوڈک منصوبے کی حتمی ڈیل پر دستخط کرنے کی باظابطہ منظوری
بلوچستان حکومت کے مطابق ریکوڈک معاہدہ سولہ دسمبر دو ہزار بائیس سے نافذ العمل ہوگا جبکہ معاہدے پر دستخط کے بعد عالمی عدالت کا چھ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کا جرمانہ غیرموثر ہوگیا۔
سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا
حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ حکومت بلوچستان کے نمائندے نے بھی معاہدے پر دستخط کیے، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بیرونی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہے۔
حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ ریکوڈک کےحوالے سے پاکستان پر 6.5 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا، ریکوڈک معاہدہ 16 دسمبر 2022 سے نافذالعمل ہوگا، کمپنی کام کا آغاز فوری طور پر کر دے گی۔
سردار اختر مینگل نے حکومتی اتحاد سے الگ ہونے کا اشارہ دے دیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے 15 دسمبر کو بیرک گولڈ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا تھا، ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں سونا اور تانبا نکالنے کا منصوبہ ہے۔
ریکوڈک منصوبے میں 50 فیصد حصہ بیرک گولڈ کارپوریشن کا ہوگا، ریکوڈک منصوبہ میں وفاق کا 25 اور بلوچستان کا 25 فیصد حصہ ہوگا۔