پی ڈی ایم کا حکومتی اتحاد کس معاملے پر الجھ گیا؟؟ آخر ماجرا کیا ہے؟؟
ریکوڈک معاہدے کے معاملے پر حکومتی اتحاد میں دراڑ پڑ گئی۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل گروپ) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وزرا نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔
ریکوڈک منصوبے کی حتمی ڈیل پر دستخط کرنے کی باظابطہ منظوری
ذرائع کے مطابق سردار اختر مینگل نے وزرا کو اہم حکومتی امور پر بائیکاٹ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریکوڈک معاہدے میں ترامیم تک حکومتی امور سے دور رہیں۔
بی این پی مینگل کے آغا حسن بلوچ، حاجی ہاشم، عبدالواسع سمیت دیگر وزرا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا
دوسری جانب پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود کی زیر صدارت جے یو آئی (ف) کے وزرا کا اجلاس ہوا اور جے یو آئی کے وزرا نے ریکوڈک بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
اجلاس میں ریکوڈک بل میں ترامیم تک کابینہ کے اجلاسوں سے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ بلوچستان کو محروم نہیں ہونے دیا جائے گا۔
عمران خان نے اومنی گروپ کی جانب سے ہرجانے کےنوٹس کا جواب دے دیا