ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ برقی سگریٹ، جس کو ویپ بھی کہا جاتا ہے، دیگر مضر صحت اثرات کے ساتھ دانتوں کو بھی خراب کر سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپنگ دانتوں میں سوراخ کا سبب بنتی ہے- جس کا فوری طور پر علاج نہ کرایا جائے تو نتیجتاً دانت ضائع بھی ہوسکتے ہیں۔
کورونا کے صحت یاب مریضوںکو 14 روز بعد دوبارہ ٹیسٹکرانے کی ضرورت نہیںہوگی
امریکی ریاست میساچوسیٹس کے شہر بوسٹن میں قائم ٹفٹس یونیورسٹی اسکول آف ڈینٹل میڈیسن کی ایک اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر کرِینا اِروسا کا کہنا تھا کہ اگر آپ ویپنگ کرتے ہیں تو خبردار ہوجائیں اس کے ممکنہ طور پر منہ کی صحت پر مضر اثرات ہوتے ہیں۔
نیند کی کمی سے ہماری جذباتی اور سماجی زندگی پر بدترین اثرات
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ویپ کرتے ہیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے دندان ساز کو اس کا علم ہو کیوں کہ اس بات کے معلوم ہونے سے معالجین آپ کا علاج ایک عام مریض سے زیادہ جارحانہ انداز میں کریں گے۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق امریکا میں 91 لاکھ بڑے اور 20 لاکھ نوجوان تمباکو والی ویپنگ اشیاء کا استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ تشویشناک حد تک بڑھ گیا
تحقیق کے لیے ڈاکٹر کرینا اور ان کی ساتھیوں نے ٹفٹس ڈینٹل کلینک میں 2019 سے 2022 کے درمیان علاج کرنے والے 13 ہزار سے زائد مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ یہ تمام مریض 17 سال یا اس سے بڑی عمر کے تھے۔
شاہد آفریدی نے خود کو فاسٹ بولر شاہین کا آدھا سسر قرار دے دیا
اگرچہ زیادہ تر مریض ویپ نہیں کرتے تھے لیکن جو لوگ کرتے تھے ان میں 79 فی صد افراد کے دانتوں میں کیڑا لگنے خطرات تھے۔ جبکہ جو افراد برقی سیگریٹ استعمال نہیں کرتے تھے ان میں یہ شرح 60 فی صد تھی۔