القاعدہ کا لیڈر ایمن الظواہری مبینہ طور پر امریکی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈرون حملے میں مارا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق سی آئی اے نے ایمن الظواہری کو اتوار کے روزکابل میں ڈرون حملے سے نشانہ بنایا۔اس کارروائی میں کوئی شہری نہیں ماراگیا۔
ایمن الظواہری نے القاعدہ کے بانی لیڈر اسامہ بن لادن کی موت کے بعد تنظیم کی کمان سنبھالی تھی۔
اسامہ بن لادن کو سن2001 میں امریکا پر طیارہ حملوں میں ملوث قرار دیا گیا تھا۔ان حملوں میں تقریباً3 ہزار افراد مارے گئے تھے اوراب الظواہری کو اس وقت نشانہ بنایا گیا ہے جب ان حملوں سے شہریوں کی موت کی اگلے ماہ برسی منائی جائے گی۔
ضرور پڑھیں:ستاروں کی پریڈ دیکھنے کے لیے تیار ہوجائیں
رپورٹس کے مطابق ایمن الظواہری کی گرفتاری میں مدد کرنے پر امریکا نے 25 ملین ڈالرز انعام مقرر کر رکھا تھا۔
اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد میں 2011 میں امریکی فوج کے آپریشن میں ہلاک کیا گیا تھا۔
طالبان کا موقف
دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی حملے کی تصدیق کی اور امریکی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
وائٹہاوس کا موقف
وائٹ ہاؤس کے حکام نے الظواہری کے مارے جانے کی تصدیق کرنے سے انکار کیا لیکن ایک بیان میں کہا کہ امریکا نے افغانستان میں القاعدہ کے ایک اہم ہدف کے خلاف کارروائی کی۔ آپریشن کامیاب رہا اور کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔