جمیعت علمائے اسلام ف مولانا فضل الرحمان نے فوری الیکشن کا مطالبہ کردیا- اپنے کارکنوںسے خطاب میں انہوںنے کہا کہ موجودہ اقتدار کو طول نہیں دینا چاہیے، اسمبلیوں سے الیکشن اصلاحات کروائیں اور انتخابات میں جائیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت ذیادہ سے ذیادہ ایک سال کے لیے بنی ہے۔ اقتدار کو غیر ضروری طور پر لمبا کرنا شائد جمیعت علمائے اسلام کا موقف نہ ہو۔ موجودہ اسمبلیوں سے فائدہ اٹھا کر اصلاحات کریں اور قوم کو امانت واپس کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ مصلحت کی بھی حد ہوتی ہے۔ ابھی بھی ہماری رائے واضح ہے۔
انہوںنے کہا کہ ابھی جو نئی حکومت بنی ہے ظاہر ہے وہ ایک سال کے لیے ہے۔ ذیادہ سے ذیادہ وہ بھی ذیادہ سے ذیادہ لیکن اس حکومت کے اندر جمیعت علمائے اسلام کا اپنا وجود ہے اپنا تشخص ہے۔ اپنا موقف ہے۔ اور ہم ان سے یہ کہہ رہے ہیں۔ کہ ہمیں اب بھی فوری طور پر الیکشن چاہیے۔ چاہے عمران خان چلا گیا۔ اس کو ہم نے رخصت کردیا۔ پھر بھی قوم کو وہ امانت واپس کرنا ہماری ذمہ داری ہے جس کے لیے ہم نے جدوجہد کی ہے۔
تحریک انصاف کا الیکشن سے بائیکاٹ ، میاںشہباز شریف وزیراعظم منتخب
ان کا کہنا تھا کہ ہاں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ انتخابی نظام میں خامیاں ہیں۔ دوبارہ اس کے اندر دھاندلی کے امکانات ہیں۔ تو وقتی طور کے اندر ان اسمبلیوں کا فائدہ اٹھا کے آپ انتخابی اصلاحات کرلیں۔ کچھ اور ایسی اصلاحات جو ناگزیر ہوں۔ تاکہ اس گند کا صفایا ہوسکے۔ کہ ہم گدلے پانی سے تو نکلے تو دوبارہ گدلے پانی میں نہ اتریں۔ بلکہ شفاف پانی میں اتریں تو اس حد تک ہم ابھی بھی اپنے موقف پر اسی طرح قائم ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ مصلحت کی بھی حد ہوتی ہے۔ اقتدار اور پھر اسے لمبا کرنا اور غیر ضروری طور پر لمبا کرنا یہ شائد جمیعت علمائے اسلام کا موقف نہ ہو۔ اور اس پر ہم اپنی رائے رکھیں گے۔ اور ابھی بھی ہماری رائے واضح ہے۔