اسامہ ستی واقعہ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ سامنے آگئی. اسلام آباد پولیس نے اسامہ ستی قتل میں کیا کیا رنگ بدلے؟ کس طرح سے وقوعہ کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوششیں کی جاتی رہیں۔ جوڈیشل انکوائری رپورٹ نے سب کچھ بتا دیا۔
اسامہ ستی واقعہ کی جوڈیشل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موقع پر موجود افسران نے وقوعہ چھپانے کی کوشش کی۔ پولیس نے وقوعہ کو ڈکیتی بنانے کی کوشش کی۔
سانحہ مچھ کے شہدا کو سپرد خا ک کردیا گیا
ملزمان نے صرف یہی کام نہیں کیا۔ رپورٹ کے مطابق مقتول کو ریسکیو کرنے والی گاڑی کو غلط لوکیشن بتائی جاتی رہی۔ موقع پر موجود افسر نے جائے وقوعہ کی کوئی تصویر نہیں لی۔
ملک بھر میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا اعلان
جوڈیشل رپورٹ کے مطابق اسامہ ستّی کا کسی ڈکیتی یا جرم سے کوئی واسطہ ثابت نہیں ہوا۔ ڈیوٹی افسر نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
کورونا سے بچاو کی ویکسین پاکستانیوں کو کب دستیاب ہوگی؟؟
رپورٹ کے مطابق اسامہ کو 4سے زائد اہلکاروں نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ گولیوں کے خول کو 72 گھنٹے بعد فرانزک کیلئے بھیجا گیا۔ اسامہ ستّی کی گاڑی پر 22گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی۔