بابا گرونانک کی برسی کے موقع پر دربار صاحب کرتار پور میں دنیا بھر سے آنے والے سکھ تقریبات میں شریک ہورہے ہیں۔ بھارت نے پاکستان کی طرف سے دو بار رابطہ کرنے کے باوجود کرتارپور راہداری کے ذریعے برسی پر آنے کا موقع نہیں دیا.
دربار صاحب کرتار پور میں بابا گورو نانک کی برسی کی 3 روزہ تقریبات جاری ہیں۔۔ پشاور، ننکانہ صاحب، لاہور اور دیگر شہروں سے سکھ اور ہندو یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی تقریب اور اجتماعی ارداس منگل کو ہوگی۔
بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سکھوں کو بابا گرونانک کی برسی کی تقریبات میں شرکت سے محروم کر دیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے کورونا کے بعد انتظامات مکمل کر کے کرتاپور راہداری کھولنے کے فیصلے سے دو بار آگاہ کیا تھا.ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے تاج محل سیاحوں کے لئے کھول دیا لیکن سکھوں کو باباگرونانک کی برسی پر کرتارپور آنے کا موقع فراہم نہیں کیا.
کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق معاہدہ طے پا گیا
پاکستان کی طرف سے شروع کیے گئے کرتار پور راہداری منصوبے کو عالمی سطح پر امن کی راہداری قرار دیتے ہوئے سراہا گیا ۔ گردوارہ کرتار پور میں دنیا بھر سے سکھ اپنے مذہبی پیشوا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پاکستان کا رخ کر رہے ہیں۔