مصر میں کھدائی کے دوران ڈھائی ہزار سال قدیم لکڑی کے ستائیس تابوت برآمد ہوئے ہیں۔ قدیم تابوتوں پر نقش و نگار اور رنگ اصل حالت میں موجود ہے جنہیں ماہرین نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے۔
قدیم اشیاء کی تلاش کے لیے کھدائی کا آغاز گزشتہ ہفتے ہوا تھا جہاں سے ماہرین کو 13 لکڑی کے تابوت ملے تھے۔مصر کے محکمۂ آثار قدیمہ کے ماہرین نے لکڑی کے 13 تابوت ملنے کے بعد مزید کھدائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد مزید چودہ تابوت دریافت ہوئے جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ ڈھائی ہزار سال قدیم ہیں۔
مصر کی وزارت نوادرات نے اعلان کیا ہے کہ سقارہ کے علاقے میں قدیم مقبروں سے 14 تابوت دریافت کیے گئے ہیں جو ڈھائی ہزار سال سے وہاں دفن تھے، یہ مقبرے دو روز قبل کھدائی کے دوران دریافت ہوئے تھے۔
[iheu_ultimate_oxi id=”1″]
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ دریافت ہونے والے لکڑی کے تابوتوں کو اچھی طرح محفوظ بنایا گیا تھا۔ اس ضمن میں دریافت ہونے والے تابوتوں کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔
تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تابوتوں پر عنابی اور نیلے رنگوں کی لائنوں سے خوبصورت لیکن پیچیدہ کندہ کاری کی گئی تھی علاوہ ازیں نقش و نگار بھی بنائے گئے ہیں۔